Search

Ads

Sunday, January 19, 2014

دماغ کے راز جو آپ نہیں جانت

دماغ کے راز جو آپ نہیں جانت
dimag-ky-17-raaz

گزشتہ برس سائنسدان انسانی جسم کے کئی عجائبات جان چکے لیکن وہ دماغ کے اسرار سے واقف نہیں ہو سکے۔ تاہم سائنسی تحقیق کے باعث رفتہ رفتہ نئے نئے راز افشا ہو رہے ہیں۔ انہی میں سے حیرت انگیز انکشاف پیش خدمت ہیں۔

(۱) ۱۰۰ارب عصبی خلیے

انسان جب کوئی بات یاد کرنے کی کوشش کرے تو کچھ دیر لگتی ہے۔ ایسی حالت میں بعض لوگ اپنی یادداشت کو بُرا بھلا کہتے ہیں۔ حالانکہ اس میں بیچارے دماغ کا کوئی قصور نہیں ہوتا۔ دراصل ہمارا دماغ ۱۰۰ ارب عصبی خلیوں کا مجموعہ ہے۔ جب ہم کوئی بات یاد کرنے کی سعی کریں تو ہمارے احکامات دماغ میں فی سیکنڈ ۵ئ۰ تا ۱۲۰ میٹر کی شرح سے دوڑتے ہیں۔ چنانچہ احکامات بجالانے میں کچھ دیر لگ جاتی ہے۔ ایک اور دلچسپ بات: انسانی دماغ کا وزن صرف ۳ پائونڈ ہے لیکن وہ اپنی سرگرمیاں انجام دیتے ہوئے جسمانی توانائی کا ۲۰ فیصد استعمال کرتا ہے۔

(۲) گوگل دماغ کو کمزور بنا رہا ہے

۲۰۱۱ء میں کولمبیا یونیورسٹی امریکا کے محققوں نے بعدازتحقیق دریافت کیا ہے کہ انسان جب انٹرنیٹ استعمال کرے تو سوچ بچار پر کم اور یادداشت پر زیادہ توجہ دیتا ہے۔ لیکن یہ امر دماغ کو کمزور کرتا ہے اور وہ کئی باتیں بھولنے لگتا ہے۔ لہٰذا ہمیں چاہیے کہ غوروفکر پر زیادہ دھیان دیں۔

(۳) ردّی (Junk) غذائیں اور منشیات

چند ماہ قبل ولندیزی ماہرین نے ایک انوکھا تجربہ کیا۔ انھوں نے پانچ لوگوں کے سامنے برگر، چرغہ، چپس وغیرہ کے نام بولے۔ تب ان کے دماغ میں وہی حصے متحرک ہوگئے جو منشیات استعمال کرنے والوں کے دماغوں میں بھی تحرک پیدا کرتے ہیں۔ ماہرین کی رو سے یہ تحرک ہم میں جوش و جذبہ اور لذت پیدا کرنے والے ہارمون، ڈوپامائن سے جنم لیتا ہے۔

(۴) موسیقی اور بیتی یادیں

انسان کی یادداشت میں بچپن کے سنے گانے محفوظ رہتے ہیں۔ ۲۰۱۰ء میں ایک تجربے سے انکشات ہوا کہ آدمی جب بچپن میں سُنا کوئی گانا سُنے، تو اُسے بہت سی خوشگوار یادیں یاد آجاتی ہیں۔ اس کا موڈ بھی بہتر ہوجاتا ہے۔

(۵) پیشین گوئی کرنے کی صلاحیت

جدید تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ دماغ کا سب سے اگلا حصہ، فرنٹ پولر کارٹیکس (Frontpolar Cortex) ماضی کے تجربات سے نتائج اخذ کرکے مستقبل کی پیشین گوئی کر سکتا ہے۔ وہ ذہنی طور پر فوق البشر طاقت (سپرپاور) نہیں رکھتا تاہم تجربوں کے بل پر مختصر مدتی پیشین گوئیاں کرنے کے قابل ہے۔

(۶) دماغی کمپیوٹر کھیل مفید نہیں

ایک تجربے میں ماہرین نے ۲۰بچوں کو ۳ ماہ تک کمپیوٹر میں کھیلے جانے والے دماغی کھیل (Computer Games) کھلائے۔ اس دوران بچے بعض سرگرمیاں بہتر انجام دینے لگے۔ مگر ماہرین نے یہی نتیجہ اخذ کیا کہ دماغی کھیل کام یا یادداشت اور سیکھنے کی صلاحیتوں پر مثبت اثرات نہیں ڈالتے۔ اس کے بجائے موسیقی سننا یادداشت تیز کرتا ہے۔ امریکی یونیورسٹی، سٹانفورڈ نے بعداز تحقیق جانا ہے کہ موسیقی سننے والا اپنے کام منظم طریقے سے کرتا، توجہ دیتا، پیشین گوئیاں کرتا اور اپنی یادداشت اپ ڈیٹ کرتا رہتا ہے۔